محمد صلاح الدین
ہم ہونیورستی کے بعد آج دوبارہ ملے تھے-
وہ کچھ عجیب طرح سے باتیں کر رہا تھا،
ایک ہی جملہ بار بار دوھراتا ،ایک ہی بات مخلتف جملوں میں کرتا؛ بے تکی باتیں کر رہا تھا۔
کبھی آواز بہت اونچی ہو جاتی کبھی آہستہ
مجھے پریشانی ہوئی میں نے پوچھا، مدثرتمہاری طبیعت تو ٹھیک ہے
علاج کہاں سے کرارہے ہو؟
وہ ہنسا کون سا علاج؟
تم جو اس طرح باتیں کر رہے ہو۔
ارے وہ تو میں ریڈیو پر پریزنٹرہو گیا ہوں نااسِ لئے