محمد صلاح الدین
ملک صاحب میرے گھر تشریف لائے، رکھ رکھائو سے کامیابی اور امارت جھلک رہی تھی۔ ڈرائنگ روم میں بیٹھتے کے بعد گپ شپ شروع ہوئی
وہ مجھے اپنی کامیابی کی داستان سنانے لگے کہ کس طرح انہوں نے انتہائی غربت سے انتہائی امیری کا سفر طے کیا
کھانے کے وقت میں نے ان کے سامنے مٹن کڑھائی، چکن بریانی اور کھیر رکھی
انہوں نے کہا میں روٹی، چاول اور میتھا نہیں کھاسکتا، بس ایڈہ وغیرہ کھا کر گزارہ کر لیتا ہوں
مجھے بڑا دکھ ہوا کہ اتنی دولت ہونے کے باوجود ملک صاحب کچھ کھا نہیں سکتے
مجھے خاموش دیکھ کر ملک صاحب بولے “اگر ساری زندگی اللہ کی نعمتوں سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہو تو حرام سے بچنا، آدمی
” ۔ جتنا حرام سے لذت لیتا جاتا ہے اللہ تعالی بھی اس پر اسی تناسب سے حلال لذتین بند کر