طیاروں میں فضا میں ری فیولینگ سسٹم اہم پیشرفت ہے، ایئر کموڈور سلمان ایم فاروقی
کامرہ ایئرونا ٹیکل کمپلکس میں 50 سال قبل خریدے گئے میراج طیاروں کی ابھی تک اوور ہالنگ اور اپ گریڈیشن ہو رہئ ہے۔ حال ہی میں کامرہ کی فضا ؤں میں جدید دور کے لڑا کا طیارے میراج روزون کے اڑان بھر نے کی گونج سنائی دی جسے پاک فضائیہ نے مکمل نا کارہ ہو جانے کے بعد نئے سرے سے تیار کیا ہے۔
میراج کے پرانے بیڑے میں شامل کئی طیاروں کو برسوں بعد ابھی تک اوور ہال کیا جارہا ہے جن میں پہلے 2 طیارے بھی شامل ہیں سے خریدے گئے تھے۔Dassault جو 1960 میں فرانس کئ طیارہ ساز کمپنی
طیاروں کئ اوور ہالنگ میں ایسی جدید مہارت بروئے کار لائی جا رہی ہے جو ہوانا کی سڑکوں پر چلنے والی کلاسک امریکی کاروں میں استعمال ہو تی ہے۔ کامرہ کمپلکس میں میراج ری بلڈ فیکٹری کے ڈ پٹی مینیجنگ ڈائیریکٹر کموڈورسلمان ایم فاروقی کا کہنا ہےکی ہم نے ایسی صلاحیت تیار کر لی ہے کہ ہمارے ماہرین پرانے میراج طیاروں میں کوئی بھی جدید نظام شامل کر سکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے سب سے اہم پیش رفت جنوبی افریقہ کی مدد سے طیاروں میں فضا میں ری فیولنگ کا نظام شامل کرنا ہے۔
اگرچہ 1960 کے بعد پاکستان نے امریکی طیارے حاصل کیے لیکن میراج طیارے پاک فضا ئیہ کی پہلی چوائس بنے۔ یہ طیارے 1971 کی جیگ کے علاوہ سوویت جنگ کے دوران پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرنے والےروسی اور افغان طیاروں کو مار گرانےکے لیے بھی استعمال ہوئے۔ میراج ری بلڈ فیکٹری میں ایک مینٹٰننس ہینگر کے گروپ انچارج کیپٹن محمد فاروق کے مطابق میراج طیاروں کی بیرونِ ملک اوور ہالنگ پاکستان جیسے ملک کے لیے کافی مہنگی تھی، لہزاٰ فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی کے تعاون سے 1878 پاکستان ایئرو ناٹیکل کمپلیکس میں میراج ری بلڈ فیکٹری کا قیام عمل میں لایا گیا جو اب تک ملک کے لیے عربوں ڈالر کی بچت کر چکی ہے۔ظیاروں کی اوور ہالنگ اور دوبارہ رنگ کے عمل میں اندازا 7 ہفتے کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔ فیکٹری ایک سال میں 12 سے زائد طیاروں کی اوور ہالنگ کی صلاحیت رکھتی ہے۔