محمد صلاح الدین
با با میں کارو بار شروع کرنے لگا ہوں میں نے اپنے والد کو بتایا
اس میں سرمایہ کم اور منافع کئی گنا ہے، ہر ایک کی ضرورت ہے گاہک خود خریدنے آئے گا۔
بیٹے کیا بیچو کے؟ انہون نے پوچھا
پانی بیچوں گا، ہر طرح کی بوتل میں بڑی، درمیانی اور چھرٹی
بابا بولے، ‘دیکھو بیٹا سوچ سمجھ کریہ کام کرنا
‘ یہ نا ہو کہ روزِِ آخر نبی صل اللہ علیہ وسلم پولیں کہ میرا حسین پیاسا شہید ہوااور تم لوگوں نے پانی بیچنا شروع کردیا۔